ایک شخص نے بکری کے بچہ اس نیت سے خریدے کہ ان کا عقیقہ کریں گے اب وہ بچے بڑے ہوگیے ہیں اب وہ سوچ رہے ہیں کہ بعد میں عقیقہ کریں گے تو کیا ان بچوں کو بیچ سکتے ہیں ؟؟

الجواب وبا الله التوفیق عقیقہ کرنا مستحب ہے نہ کہ واجب لھذا عقیقہ کا جانور متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتا ہے پس صورت مسؤلہ میں عقیقہ کی نیت سے خریدے ہوۓ جانور کو بیچنا درست ہے مستفاد فتاوی محمودیہ قدیم ۱۱/۳۵۰ جدید ڈھابیل ۱۷/ ۵۲۹

العقیقۃ......مباحۃ لا سنۃ ولا واجبۃ..... ھذا یشیر الی الاباحۃ فیمنع کونھا سنۃ فتاوی عالمگیر کتاب الکراھیۃ الباب الثانی والعشرون. زکریا قدیم ۵/ ۳۶۲. جدید ۵ / ۴۱۸ اعلاء السنن ۱۷/ ۱۲۴ مکتبہ دار الکتب العلمیہ بیروت فقط و اللہ اعلم با الصواب

سوال:-اگر کوئی شخص عقیقہ کے گوشت کو تقسیم نہ کرے بلکہ دعوت کر کے لوگوں کو کھلا دے تو یہ شرعا درست ہے یا نہیں؟

جواب:-عقیقہ کے گوشت کو تقسیم نہ کر کے دعوت کر کے لوگوں کو کھلانا شرعا درست ہے البتہ عقیقہ کے گوشت کا وہی حکم ہے جو قربانی کے گوشت کا ہے یعنی اس کا ہدیہ کرنا خیرات کرنا یا خود کھانا دوسروں کو دعوت کر کے کھلانا سب جائز ہے-فقط واللہ اعلم

وسبيلها في الاكل والهدية والصدقة سبيل الاضحية الا انها تطبخ...... وين طبخها ودعا الخوانه فاكلوا فحسن(اوجز المسالك-،٢٢١/٩

وهي شاة تصلح الاضحية تذبح للذكر والانثى سواء فرق لحمها تيا طبخه.... واتخاذ دعوه اولا--//عطر المختار،٤٨٥/٩ كتاب الاضحية دار الكتاب العلمية

انه يستحب الاكل منها تصدق كما في الاضحية..... يصيح بالعقيقة ما يصنع بالاضحية...... وفي قوله ياكل اهل العقيقة ويهدونها--//ايلاء السنن،١٤٠/١٧ فضيلة ذبح الشاة في العقيقة دار الكتاب العلمية

سوال:-اگر کوئی شخص عقیقہ میں ایک سال ایک بکرا یا ایک حصہ کرے اور دوسرے سال دوسرا بکرا یا دوسرا حصہ کرے تو شرعا کیا حکم ہے؟

جواب:-اگر کوئی شخص عقیقہ میں ایک سال ایک بکرا اور حصہ کرے اور دوسرا سال دوسرا بکرا یا دوسرا حصہ کرے تو ایسا کرنا شرم درست ہے کوئی ممانعت نہیں ہے البتہ یہ مستحب کہ حکم نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم

البريده ان النبي صلى الله عليه وسلم قال العقيقه لسبع او رابع عشره او احدى وعشرين رواه الطبراني في الصغير والاؤسط الى آخ --//اعلاء السنن,١١٨/١٧ كتاب الزائع مکتبہ ارادہ القرآن

يستحب لمن ولد له وولد ان يسميه يوم اسبوعه ويحلق راسه ثم يعيق عند الحلق عقيقة اباحه ما في الجامع المحبوبى او تطوعا على ما في شرح الطحاوي--//در مختار ٣٣٦/٦ كتاب الاضحيه مكتبة دار الفكر

Leave a Comment