٩.سوال:- امام صاحب کی سر کا بال برابر نہیں یعنی انگریزی بال ہو یا کسی حصہ کا زائد ہوتو انکے امامت کیسی ہیں؟

الجواب وبا اللہ التوفیق ایسے بال جوکہ آگے سے بڑے اور پیچھے سے چھوٹے ہوں جسے آج کل انگریزی بال کہتے ہیں اسکی حدیث شریف میں ممانعت آی ہے فقہاء نے اسکو مکروہ تحریمی کہا ہےاس لیے کہ اسمیں یھود و نصاریٰ سے مشابہت پای جاتی ہے صورت مذکورہ میں اگر واقعی امام صاحب انگریزی بال رکھے ہوے ہیں تو ایسے شخص کو مستقل امام رکھنا درست نہیں ہے ایسےامام کی امامت مکروہ تحریمی ہوگی

ویکرہ القزع وھو أن یحلق البعض ویترک البعض الخ کذا فی الغرائب (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ ۹: ۵۸۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم(سنن أبي داود، مشکاة المصابیح، کتاب اللباس، الفصل الثاني،ص:۳۷۵ : المکتبة الأشرفیة دیوبند)

قال ط: ويكره القزع وهو أن يحلق البعض ويترك البعض قطعا مقدار ثلاثة أصابع (حاشية ابن عابدين: كتاب الصلاة، باب الإمامة (1/ 560) سعيد)

Leave a Comment